۸۷٬۷۸۰
ویرایش
بدون خلاصۀ ویرایش برچسب: برگرداندهشده |
برچسب: خنثیسازی |
||
خط ۱۰۰: | خط ۱۰۰: | ||
*گهلو، امداد علی، قومی تحریک اور قیادت کا کردار، اسلام آباد، عاشقانِ ملت قائد جعفریه پاکستان، چاپ دوم، ۲۰۱۹م. | *گهلو، امداد علی، قومی تحریک اور قیادت کا کردار، اسلام آباد، عاشقانِ ملت قائد جعفریه پاکستان، چاپ دوم، ۲۰۱۹م. | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
<big> | |||
{{جعبه اطلاعات شخصیت | {{جعبه اطلاعات شخصیت | ||
خط ۱۵۳: | خط ۱۴۹: | ||
*موسوی، سید شجاعت حسین، تبیین جایگاه اهل البیت علیهم السلام از دیدگاه طارق جمیل با تاکید بر کتاب گل دسته اهل البیت(ع)، پایان نامه کارشناسی ارشد، جامعه المصطفی العالمیه، ۱۴۰۲ش. | *موسوی، سید شجاعت حسین، تبیین جایگاه اهل البیت علیهم السلام از دیدگاه طارق جمیل با تاکید بر کتاب گل دسته اهل البیت(ع)، پایان نامه کارشناسی ارشد، جامعه المصطفی العالمیه، ۱۴۰۲ش. | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
{{جعبه اطلاعات شخصیت | {{جعبه اطلاعات شخصیت | ||
خط ۱۹۵: | خط ۱۹۱: | ||
*رمضان علی، مجله مخزن، شماره۳، ملتان پاكستان، ۲۰۰۶م. | *رمضان علی، مجله مخزن، شماره۳، ملتان پاكستان، ۲۰۰۶م. | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
{{جعبه اطلاعات شخصیت | {{جعبه اطلاعات شخصیت | ||
خط ۲۵۱: | خط ۲۴۷: | ||
* سعیدی شگری، فرمان علی، تاریخ تشیع و عوامل گسترش آن در گلگت و بلتستان، قم، دارالتهذیب ،چاپ اول،۱۴۰۱ ش،ق. | * سعیدی شگری، فرمان علی، تاریخ تشیع و عوامل گسترش آن در گلگت و بلتستان، قم، دارالتهذیب ،چاپ اول،۱۴۰۱ ش،ق. | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
{{جعبه اطلاعات جریان | {{جعبه اطلاعات جریان | ||
خط ۳۶۲: | خط ۳۵۸: | ||
* سید جواد نقوی،سید مقاومت پاکستان،سایت اسلام ناب محمدی. | * سید جواد نقوی،سید مقاومت پاکستان،سایت اسلام ناب محمدی. | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
{{جعبه اطلاعات شخصیت | {{جعبه اطلاعات شخصیت | ||
خط ۴۵۴: | خط ۴۵۰: | ||
* موسوی بلتستانی، سید علی شرف الدین، افق گفتگو، کراچی، دار ثقافه الاسلامیه، ۱۴۳۵ق. | * موسوی بلتستانی، سید علی شرف الدین، افق گفتگو، کراچی، دار ثقافه الاسلامیه، ۱۴۳۵ق. | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
{{جعبه اطلاعات شخصیت | {{جعبه اطلاعات شخصیت | ||
خط ۵۲۸: | خط ۵۲۴: | ||
* عارفی، محمد اکرم، شیعیان پاکستان، قم شیعه شناسی،۱۳۸۵ش. | * عارفی، محمد اکرم، شیعیان پاکستان، قم شیعه شناسی،۱۳۸۵ش. | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
{{جعبه اطلاعات جریان | {{جعبه اطلاعات جریان | ||
خط ۵۷۴: | خط ۵۷۰: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۶۲۴: | خط ۶۲۰: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۶۷۸: | خط ۶۷۴: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۷۳۸: | خط ۷۳۴: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۷۸۱: | خط ۷۷۷: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۸۳۸: | خط ۸۳۴: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۹۰۱: | خط ۸۹۷: | ||
==منابع== | ==منابع== | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
{{جعبه اطلاعات شخصیت | {{جعبه اطلاعات شخصیت | ||
خط ۹۷۸: | خط ۹۷۴: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۰۲۷: | خط ۱٬۰۲۳: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۰۷۹: | خط ۱٬۰۷۵: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۱۹۶: | خط ۱٬۱۹۲: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۳۰۰: | خط ۱٬۲۹۶: | ||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۴۱۶: | خط ۱٬۴۱۲: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۴۳۴: | خط ۱٬۴۳۰: | ||
</ref> | </ref> | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
ابو الاعلی مودودی | ابو الاعلی مودودی | ||
خط ۱٬۵۱۰: | خط ۱٬۵۰۶: | ||
</ref> | </ref> | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۵۳۴: | خط ۱٬۵۳۰: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۵۵۵: | خط ۱٬۵۵۱: | ||
مئی 2020ء میں جہلم پولیس نے آن لائن مذہبی لیکچر دینے پر ان کو اس وقت گرفتار کیا جب ان کی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہوئی۔ کیونکہ ان کے خلاف سیکشن 153 اے (جو کسی ایسے شخص کے خلاف لگایا جاتا ہے جو نفرت انگیز گفتگو اور کسی دوسرے کے خلاف اشتعال دلانے کا مرتکب ہو) کے تحت مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم انھوں نے جلد عدالت سے رجوع کیا اور انھیں وہاں سے چھ مئی کو ضمانت مل گئی۔ اور دو روزہ گرفتاری کے بعد ان کو رہا کیا گیا۔ علی کا موقف تھا کہ ان کے لیکچر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ بعد میں انھوں نے اپنے موقف کی تائید میں کئی کتب کے ساتھ ساتھ قرآن سے بھی حوالے دیے۔ محمد علی مرزا کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری اور وائرل ہونے والی ویڈیو زیر بحث آ گئیں، جس کے بعد ٹویٹر پر ان کے نام سے ٹرینڈ بھی چلنے لگے اور محمد علی مرزا کی گرفتاری پر عوام کے ردِ عمل کے ساتھ ساتھ دیگر چند نامور شخصیات کی جانب سے ٹویٹس سامنے آئیں۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے ان کی گرفتاری پر لکھا کہ ”یاد رہے دوسروں کو ان کے عقیدوں کی وجہ سے دبانے پر ہمیں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، جبکہ محمد علی مرزا کی گرفتاری پاکستانیوں کے لیے ایک لمحۂ فکر ہے۔“ اینکر شفاعت علی نے اپنے ٹویٹر پر محمد علی مرزا کی گرفتاری کی مذمت کی۔ جہاں لوگوں کی بڑی تعداد ان کے حق میں اپنے سوشل میڈیا پر لکھا، وہیں دوسری طرف کچھ لوگوں کی جانب سے محمد علی مرزا کی گرفتاری کو سراہا بھی گیا اور ان پر تنقید بھی کی گئی۔<ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF_%D8%B9%D9%84%DB%8C_%D9%85%D8%B1%D8%B2%D8%A7 wikipedia.org]</ref> | مئی 2020ء میں جہلم پولیس نے آن لائن مذہبی لیکچر دینے پر ان کو اس وقت گرفتار کیا جب ان کی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہوئی۔ کیونکہ ان کے خلاف سیکشن 153 اے (جو کسی ایسے شخص کے خلاف لگایا جاتا ہے جو نفرت انگیز گفتگو اور کسی دوسرے کے خلاف اشتعال دلانے کا مرتکب ہو) کے تحت مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم انھوں نے جلد عدالت سے رجوع کیا اور انھیں وہاں سے چھ مئی کو ضمانت مل گئی۔ اور دو روزہ گرفتاری کے بعد ان کو رہا کیا گیا۔ علی کا موقف تھا کہ ان کے لیکچر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ بعد میں انھوں نے اپنے موقف کی تائید میں کئی کتب کے ساتھ ساتھ قرآن سے بھی حوالے دیے۔ محمد علی مرزا کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری اور وائرل ہونے والی ویڈیو زیر بحث آ گئیں، جس کے بعد ٹویٹر پر ان کے نام سے ٹرینڈ بھی چلنے لگے اور محمد علی مرزا کی گرفتاری پر عوام کے ردِ عمل کے ساتھ ساتھ دیگر چند نامور شخصیات کی جانب سے ٹویٹس سامنے آئیں۔ اداکار حمزہ علی عباسی نے ان کی گرفتاری پر لکھا کہ ”یاد رہے دوسروں کو ان کے عقیدوں کی وجہ سے دبانے پر ہمیں اللہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، جبکہ محمد علی مرزا کی گرفتاری پاکستانیوں کے لیے ایک لمحۂ فکر ہے۔“ اینکر شفاعت علی نے اپنے ٹویٹر پر محمد علی مرزا کی گرفتاری کی مذمت کی۔ جہاں لوگوں کی بڑی تعداد ان کے حق میں اپنے سوشل میڈیا پر لکھا، وہیں دوسری طرف کچھ لوگوں کی جانب سے محمد علی مرزا کی گرفتاری کو سراہا بھی گیا اور ان پر تنقید بھی کی گئی۔<ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF_%D8%B9%D9%84%DB%8C_%D9%85%D8%B1%D8%B2%D8%A7 wikipedia.org]</ref> | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۵۶۹: | خط ۱٬۵۶۵: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۶۵۷: | خط ۱٬۶۵۳: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۶۶۹: | خط ۱٬۶۶۵: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۱٬۶۷۶: | خط ۱٬۶۷۲: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۲٬۲۹۱: | خط ۲٬۲۸۷: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۲٬۳۱۸: | خط ۲٬۳۱۴: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۲٬۳۲۷: | خط ۲٬۳۲۳: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۲٬۳۳۸: | خط ۲٬۳۳۴: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۲٬۳۸۶: | خط ۲٬۳۸۲: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۲٬۴۱۱: | خط ۲٬۴۰۷: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۲٬۴۴۱: | خط ۲٬۴۳۷: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||
خط ۲٬۴۹۴: | خط ۲٬۴۹۰: | ||
'''<big>پایان مدخل</big>'''''متن مورب'' | |||