confirmed
۱٬۱۳۰
ویرایش
بدون خلاصۀ ویرایش |
(←قیاس) |
||
خط ۶۷: | خط ۶۷: | ||
== قیاس == | == قیاس == | ||
فقہ کا چوتھا ماخذ قیاس ہے جب دو چیزوں میں علت ایک ہی ہو تو ایک کا حکم شرع میں معلوم ہونے کی صورت میں دوسری کو بھی پہلی سے ملا دینے کا نام قیاس ہے۔ جن باتوں میں کتاب وسنت خاموش ہوں اور اجماع بھی موجود نہ ہو ان میں قیاس کے بغیر چارہ نہیں حنفیوں کے ہاں قیاس کے متعلق اس میں وسعت ہے مگر اہل حدیث کے نزدیک شدت ہے امام احمد بن حنبل نے حدیث ضعیف کو قیاس پر ترجیح دی ہے۔ شیعہ زیدیہ کے ہاں قیاس مقبول ہے اہل سنت میں ظاہر یہ اور شیعہ امامیہ کے نزد یک قیاس کی کوئی اصل نہیں <ref>الشیخ محمد بن صالح ، عقیدہ اہل سنت و الجماعت ، ، ناشر دار الاندس</ref>۔ | فقہ کا چوتھا ماخذ قیاس ہے جب دو چیزوں میں علت ایک ہی ہو تو ایک کا حکم شرع میں معلوم ہونے کی صورت میں دوسری کو بھی پہلی سے ملا دینے کا نام قیاس ہے۔ جن باتوں میں کتاب وسنت خاموش ہوں اور اجماع بھی موجود نہ ہو ان میں قیاس کے بغیر چارہ نہیں حنفیوں کے ہاں قیاس کے متعلق اس میں وسعت ہے مگر اہل حدیث کے نزدیک شدت ہے امام احمد بن حنبل نے حدیث ضعیف کو قیاس پر ترجیح دی ہے۔ شیعہ زیدیہ کے ہاں قیاس مقبول ہے اہل سنت میں ظاہر یہ اور شیعہ امامیہ کے نزد یک قیاس کی کوئی اصل نہیں <ref>الشیخ محمد بن صالح ، عقیدہ اہل سنت و الجماعت ، ، ناشر دار الاندس</ref>۔ | ||
ایک ایسے گروہ کا مسلک ہے جو فقہاء کے چار مکتبوں میں سے نہ تو بنیادی اصولوں کو اور نہ قانون کی باریکیوں کو تسلیم کرتا ہے اور نہ دینی اصولوں میں حنبلیوں اشعریوں یا ماتریدیوں کے نقطہ نظر کو مانتا ہے بلکہ صرف قرآن کے احکام اور نبی کریم کے قول فعل ( حدیث وسنت کا خود کو پابند سمجھتے ہیں ) اور صرف حضور کی پیروی کرتے ہیں انہی کو اپنا امام و بادی اور پیرو مرشد سمجھتے ہیں ان کے سوا کسی اور کی طرف منسوب نہیں ہوتے ۔ لفظ وہابی : لفظ وہابی کے لفظی معنی وہاب والا یا بندہ خدا ہیں مگر دو معنے اس کے بُرے ہیں ایک معنی کو تو مذہبی محاورے میں بُرا سمجھا جاتا ہے اور دوسرے معنے کو پیٹیکل اصطلاح میں بُرا سمجھتے ہیں یہ لوگ اس لقب وہابی سے کمال نفرت رکھتے ہیں اور ان کو وہابی کہنا بر الگتا ہے یہ اپنے آپ کو محمدی بھی کہتے ہیں <ref>مفتی احمد یار خان نعیمی، جا الحق مکتبہ اسلامیہ غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور | ایک ایسے گروہ کا مسلک ہے جو فقہاء کے چار مکتبوں میں سے نہ تو بنیادی اصولوں کو اور نہ قانون کی باریکیوں کو تسلیم کرتا ہے اور نہ دینی اصولوں میں حنبلیوں اشعریوں یا ماتریدیوں کے نقطہ نظر کو مانتا ہے بلکہ صرف قرآن کے احکام اور نبی کریم کے قول فعل ( حدیث وسنت کا خود کو پابند سمجھتے ہیں ) اور صرف حضور کی پیروی کرتے ہیں انہی کو اپنا امام و بادی اور پیرو مرشد سمجھتے ہیں ان کے سوا کسی اور کی طرف منسوب نہیں ہوتے ۔ لفظ وہابی : لفظ وہابی کے لفظی معنی وہاب والا یا بندہ خدا ہیں مگر دو معنے اس کے بُرے ہیں ایک معنی کو تو مذہبی محاورے میں بُرا سمجھا جاتا ہے اور دوسرے معنے کو پیٹیکل اصطلاح میں بُرا سمجھتے ہیں یہ لوگ اس لقب وہابی سے کمال نفرت رکھتے ہیں اور ان کو وہابی کہنا بر الگتا ہے یہ اپنے آپ کو محمدی بھی کہتے ہیں <ref>مفتی احمد یار خان نعیمی، جا الحق مکتبہ اسلامیہ غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور </ref>۔ | ||
== حوالہ جات == | |||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
[[زمرہ:مذاہب اور فرقے]] | [[زمرہ:مذاہب اور فرقے]] |