confirmed
۱٬۱۳۰
ویرایش
خط ۲٬۲۰۸: | خط ۲٬۲۰۸: | ||
اس دستور میں اگرچہ تمہید میں تو پاکستان کو اسلامی مملکت اور قانون سازی کے لئے اسلام کو راہنمائی کے طور پر تسلیم کر لیا گیا تھا ، لیکن اصل دستور میں ایسی دفعات رکھ دی گئی تھیںجن کی وجہ سے ارتداد اور اسلام سے انحراف کا راستہ کھلا رہتا ہے حئیٰ کہ جس دفعہ میں یہ کہا گیا ہے کہ قانون قرآن و سنت کے خلاف نہیں بنایا جائے گا،اس دفعہ کی تصریح نمبر 4میں دستور کی دوسری دفعات کو تحفظ دینے کے لئے یہ کہہ دیا گیا کہ اس سے دستور کی بقیہ دفعات متاثر نہیں ہوں گی ۔ اس سے نفاذ دین میں جو مستقل رکاوٹ کھڑی کر دی گئی اور تحریف دین کا جو راستہ کھول دیا گیا تھا اس کے ازالے کے بغیر دستور کا نفاذ زبردست گمرہی کا موجب ثابت ہو سکتا تھا ۔ | اس دستور میں اگرچہ تمہید میں تو پاکستان کو اسلامی مملکت اور قانون سازی کے لئے اسلام کو راہنمائی کے طور پر تسلیم کر لیا گیا تھا ، لیکن اصل دستور میں ایسی دفعات رکھ دی گئی تھیںجن کی وجہ سے ارتداد اور اسلام سے انحراف کا راستہ کھلا رہتا ہے حئیٰ کہ جس دفعہ میں یہ کہا گیا ہے کہ قانون قرآن و سنت کے خلاف نہیں بنایا جائے گا،اس دفعہ کی تصریح نمبر 4میں دستور کی دوسری دفعات کو تحفظ دینے کے لئے یہ کہہ دیا گیا کہ اس سے دستور کی بقیہ دفعات متاثر نہیں ہوں گی ۔ اس سے نفاذ دین میں جو مستقل رکاوٹ کھڑی کر دی گئی اور تحریف دین کا جو راستہ کھول دیا گیا تھا اس کے ازالے کے بغیر دستور کا نفاذ زبردست گمرہی کا موجب ثابت ہو سکتا تھا ۔ | ||
چنانچہ اس صور ت حال پر غور کرنے کےلئے مولانا احمد علی لاہوری امیر اور مولانا غلام غوث ہزاروی ناظم عمومی منتخب ہوئے دستور کی مخالف اسلام دفعات کو تبدیل کرانے کے لئے ایک کمیٹی کا تقرر کیا گیا ۔ جس نے 1958ء میں دستور ی ترمیم کی تجاویز پر مشتمل سفارشات مرتب کر کے شائع کیں ۔اکتوبر 1958ء میں مارشل لاء لگا دیا گیا ۔اس دوران دینی اقتدار کے تحفظ کے لئے نظام العلماء کے نام سے ایک تنظیم قائم کر دی گئی اور جب ایوب خان نے مارشل لا ء ریگولیشن کے ذریعہ عائلی قوانین نافذ کرکے مداخلت فی الدین کا رسوا کن اقدام کیا تو نظام العلماء کے نام سے منسلک علماء نےمساجد اور جلسہ ہائے عام میں اس کے خلاف آواز بلند کی اور حکومت کی دار و گیر کا ہدف بنتے رہے <ref>جمعیت علماء اسلام ایک تاریخی تسلسل [https://juipak.org.pk/%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE/ juipak.org.pk]</ref>۔ | چنانچہ اس صور ت حال پر غور کرنے کےلئے مولانا احمد علی لاہوری امیر اور مولانا غلام غوث ہزاروی ناظم عمومی منتخب ہوئے دستور کی مخالف اسلام دفعات کو تبدیل کرانے کے لئے ایک کمیٹی کا تقرر کیا گیا ۔ جس نے 1958ء میں دستور ی ترمیم کی تجاویز پر مشتمل سفارشات مرتب کر کے شائع کیں ۔اکتوبر 1958ء میں مارشل لاء لگا دیا گیا ۔اس دوران دینی اقتدار کے تحفظ کے لئے نظام العلماء کے نام سے ایک تنظیم قائم کر دی گئی اور جب ایوب خان نے مارشل لا ء ریگولیشن کے ذریعہ عائلی قوانین نافذ کرکے مداخلت فی الدین کا رسوا کن اقدام کیا تو نظام العلماء کے نام سے منسلک علماء نےمساجد اور جلسہ ہائے عام میں اس کے خلاف آواز بلند کی اور حکومت کی دار و گیر کا ہدف بنتے رہے <ref>جمعیت علماء اسلام ایک تاریخی تسلسل [https://juipak.org.pk/%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE/ juipak.org.pk]</ref>۔ | ||
== جمعیت علماء اسلام کے اہداف == | |||
* مملکت پاکستان کی عوام کے ایمان اور عقیدے کا تحفظ۔ | |||
* مسلمانوں کی منتشر قوت کو جمع کر کے علماء کرام کی رہنمائی میں اقامت دین اور اشاعت اسلام کے لئے پر امن جد و جہد کرنا۔ | |||
* شعائر اسلام اور مرکز اسلام یعنی حرمین شریفین کا تحفظ، پاکستان میں موجود مختلف اسلامی اداروں بشمول دینی مدارس، مسجد، دار الیتامی، مکتبات کی حفاظت کرنا۔ | |||
* قرآن کریم اور احادیث نبویہ کی روشنی میں زندگی کے تمام شعبوں میں سیاسی، اقتصادی، معاشی، اور مذہبی اور ملکی انتظامات میں مسلمانوں کی رہنمائی کرنا، اور اس کے مطابق مثبت عملی جد و جہد کرنا۔ | |||
* پاکستان میں اسلامی عادلانہ نظام حکومت کے نفاذ کے لئے کوشش کرنا۔ | |||
* پاکستان میں جامع و عالمگیر نظام تعلیم کی ترویج و ترقی کے لئے کوشش کرنا، جو پاکستانی عوام کے ایمان اور عقیدے کے موافق ہو، دینی اقدار اور اسلامی نظام کا تحفظ کرنا۔ | |||
* پاکستان کے موجودہ آئین کو تحفظ دینا، اور خلاف اسلام قوانین کو اسلام کے موافق کرنا، اور کسی بھی غیر اسلامی قانون سازی کو بننے کے راستے میں رکاوٹ بننا۔ | |||
* پاکستان کی حدود میں تقریر و تحریر و دیگر آئینی ذرائع سے باطل فتنوں کی فتنہ انگیزی، مخرب اخلاق اور خلاف اسلام کاموں کی روک تھام کرنا۔ | |||
* مسلمانان عالم خصوصا پڑوسی اور قریبی اسلامی ممالک کے ساتھ مستحکم اور برادرانہ روابط استوار کرنا۔ | |||
* تمام دنیا کے ممالک سے برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعقات قائم کرنا تعاریف [https://juipak.org.pk/%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE/ juipak.org.pk]</ref>۔ |